اہم خبریں سعودی عرب خبریں

سعودی ٹریفک قانون میں سخت تبدیلیاں ….. تفصیلات لنک میں جانیے

ریاض – – – – محکمہ ٹریفک نے سعودی کابینہ کی جانب سے ٹریفک قانون میں ترامیم کی منظوری کے بعد جملہ تفصیلات جاری کردیں۔ ٹریفک خلاف ورزیوں کے 8چارٹ شائع کردیئے گئے۔ٹریفک جرمانے جمع نہ کرنے پر نمایاںسہولتیں بند کرنے کا انتباہ دیا گیا ہے جبکہ ٹریفک حادثے میں جانی نقصان یا ہلاکت پر سلطانی حق کے تحت قید اور جرمانے بھی مقرر کئے گئے ہیں۔ٹریفک قانون ترامیم کے بعد



سرکاری گزٹ ام القریٰ میں جاری کردیا گیا۔ 27دفعات میں تبدیلیاں کی گئی ہیں۔ پہلی بار ٹریفک قانون کی دفعہ 75میں یہ انتباہ دیا گیا ہے کہ اگر ٹریفک خلاف ورزی کرنیوالے نے مقررہ جرمانے ادا نہ کئے تو ایسی صورت میں اسے تمام پبلک خدمات یا بعض پبلک خدمات سے محروم کردیا جائیگا۔اسے خصوصی عدالت کے سامنے خلاف ورزی کی اطلاع ملنے سے 3روز کے اندر اعتراض کا حق ہوگا۔ عدالت اس میعاد کے بعد بھی کسی معقول عذر کے بعد توسیع دے سکتی ہے۔تفصیلات کے مطابق گاڑیو ںکی نمبر پلیٹس کی 8قسموں کی نشاندہی کی گئی ہے۔ ہر گاڑی کے مالک کو انشورنس اسکیم حاصل کرنے کا پابند بنایا گیا ہے۔



جو گاڑی فاضل پرزوں میں تبدیل کی جانے والی ہو اس کی نقل ملکیت پر کوئی فیس نہیں ہوگی۔ گاڑی کا مالک کسی کو بھی مختار نامے کے بغیر اپنی گاڑی نہیں دے سکتا۔ گاڑیوں کے شو رومز پر7 پابندیاں عائد کی گئی ہیں۔ اہم ترین پابندی یہ ہے کہ نقل ملکیت کی کارروائی مکمل ہونے سے قبل فروخت شدہ گاڑی شو روم سے باہر لیجانے کی ممانعت ہوگی۔پرانے اور نئے مالک کے درمیان سودے کی تحریر میں ترمیم ، تبدیلی یا مٹانے کی اجازت نہیں ہوگی۔یہ بھی واضح کیا گیا ہے کہ انٹرنیشنل لائسنس اور ٹریبیکٹ نیز ملک سے گاڑی گزرنے کا اجازت نامہ متعلقہ ادارہ جاری کریگا۔ خلاف ورزی پر کم از کم ایک لاکھ ریال جرمانہ ہوگا۔ مختلف قسم کے ڈرائیونگ لائسنس کی میعاد مقررہ ضابطے کے مطابق متعین ہوگی۔ متعلقہ ادارے کے اجازت نامے کے بغیر ڈرائیونگ اسکول نہ تو قائم کرنے کی اجازت ہوگی اور نہ ہی چلانے کی۔ کوئی بھی شخص اجازت نامے کے بغیر ڈرائیونگ سکھانے کا پیشہ اختیار نہیں کرسکتا۔ خلاف ورزی پر انتباہ سے لیکر 2 لاکھ ریال تک کے جرمانے اور 6ماہ تک قید کی سزا ہوسکتی ہے۔ ٹریفک حادثے سے کسی کی جان چلے جانے یا کوئی عضو تلف ہوجانے کی صورت میں سب سے پہلے تو پبلک پراسیکیوشن کو مطلع کرنا ہوگا اور پھر سلطانی حق کے تحت 4برس تک قید اور 2لاکھ ریال تک جرمانے یا ان دونوں میں سے کوئی ایک سزا ہوسکتی ہے۔



نجی حق کا اس سے کوئی تعلق نہیں ہوگا۔ متعلقہ عدالت اسکا فیصلہ کریگی۔نئے ٹریفک نظام میں یہ بھی واضح کیا گیا ہے کہ اگر کسی ٹریفک حادثے کے باعث کوئی شخص زخمی ہوگیا ہو اور اس میں 15روز سے زیادہ کا وقت لگ رہا ہو تو ایسی صور ت میں حادثہ کرنے والے کو 2بر س تک قید اور ایک لاکھ ریال تک جرمانے یا دونوں میں سے کوئی ایک سزا دی جائیگی۔دفعہ 63میں بتایا گیا ہے کہ ٹریفک حادثہ ہونے پر ڈرائیور گاڑی کو جائے وقوعہ پر رکھے۔ متعلقہ ادارے کو مطلع کرے۔ زخمیوں کو ممکنہ مدد فراہم کرے۔ ایسا نہ کرنے پر 10ہزار ریال تک جرمانہ یا 3ماہ تک قید یا دونوں سزائیں دی جائیں گی۔ مخصوص حالات میں گاڑی کو جائے وقوعہ سے ہٹایا جاسکتا ہے۔ دفعہ 64میں واضح کیا گیا ہے کہ پہلی خلاف ورزی کی صورت میں ورکشاپ پر کم از کم 10ہزار ریال جرمانہ اور زیادہ سے زیادہ 50ہزار ریال جرمانہ ہوگا۔ 3ماہ تک کیلئے ورکشاپ بند کردیا جائیگا۔ دوسری بار خلاف ورزی پر جرمانہ دگنا ہوگا اور ورکشاپ 6ماہ تک کیلئے بند



ہوگا۔ تیسری بار خلاف ورزی پر جرمانہ دوسری بار سے دگنا ہوگا اور ورکشاپ ہمیشہ کیلئے بند کردیا جائیگا۔65ویں دفعہ میں کہا گیا ہے کہ حادثہ شدہ گاڑی کا لین دین ممنوع ہے۔ مقررہ ضوابط کے مطابق ہی خرید و فروخت‘ ممکن ہوگی۔ خلاف ورزی پر پہلی بار 2ہزاراور دوسری بار دگنا اور تیسری بارخلا ف ورزی پر 5ہزار ریال جرمانہ ہوگا اس کے بعد بھی خلاف ورزی کی گئی تو اس سے زیادہ جرمانے کیلئے خصوصی عدالت کے حوالے کردیا جائیگا۔68ویں دفعہ میں کہا گیا ہے کہ ٹریفک خلاف ورزیوں کے چارٹس میں مذکور کسی ایک خلاف ورزی پر کچھ اضافی سزائیں الگ سے بھی مقرر کی گئی ہیں۔خلاف ورزیوں کے پہلے چارٹ کے مطابق جس خلاف ورزی پر کم از کم 100اور زیادہ سے زیادہ 150ریال جرمانہ مقرر ہے اس میں ڈرائیور تک کی نشاندہی نہ ہونے یا محکمہ ٹریفک کی طلبی کا جواب نہ دینے پر گاڑی قبضے میں لے لی جائیگی۔ خلاف ورزی نمبر 4 پر خلاف ورزی کے ازالے تک جرمانے کے ساتھ گاڑی بھی حراست میں لی جائیگی ۔
بشکریہ اردونیوز

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *