اہم خبریں سعودی عرب خبریں

سعودی عرب: غیر ملکی ملازمین کے ہمراہ رہائش پذیر اہلِ خانہ پر لگایا گیا ٹیکس وبال بن گیا

سعودی عرب گزشتہ کئی عشروں سے غیر ملکیوں کے لیے روزگار کے حوالے سے جنت بنا ہوا تھا، دُنیا بھر سے مختلف شعبوں میں مہارت رکھنے والے لاکھوں ہُنر مند افراد یہاں روزگار کے سلسلے میں مقیم ہیں جن کی شبانہ روز محنت کے باعث سعودی عرب میں انڈسٹریل سیکٹر کو بہت ترقی مِلی، اس ملک میں صنعتوں کے قیام کے وقت مقامی آبادی میں ہُنر مند افراد کی کمی تھی۔



اسی باعث دیگر ممالک سے ہُنر مند افراد منگوا کر یہ کمی پُوری کی گئی۔ مگر بعد میں سعودی شہریوں نے تعلیم کے حصول کی طرف خاص توجہ دی اور جدید ٹیکنالوجی سے متعلق تعلیم سے وابستہ ہو گئے-
اس وقت مُلک میں لاکھوں افراد بے روزگار ہیں کیونکہ ملازمتوں پر غیر مُلکیوں کا قبضہ ہے۔ پچھلے چند سالوں سے سعودی فرمانرواؤں نے مقامی لوگوں میں روزگار کے حوالے سے مایوسی کو بھانپتے ہوئے خصوصی اصلاحی اقدامات اُٹھائے ہیں جن کے تحت آہستہ آہستہ ملازمتیں غیر ملکیوں سے لے کر مقامی افراد کو منتقل کی جائیں گی۔



اس پالیسی پر عمل پیرا ہوتے ہوئے گزشتہ سال سعودی عرب میں مقیم غیر ملکی ملازمین کے ساتھ رہائش پذیر فیملی ممبران پر فی ممبر ایک سو سعودی ریال کا رہائشی ٹیکس نافذ کیا گیا۔ جس کے باعث سال 2017ء کی دوسری سہ ماہی میں باسٹھ ہزار سے زائد افراد مُلک چھوڑ کر چلے گئے۔ اس بات کا انکشاف جنرل اتھارٹی آف سٹیٹسٹکس کی ایک رپورٹ میں کیا گیا۔ جس کے مطابق پچھلے سال ملازمین کے فیملی ممبران پر رہائشی ٹیکس کی مد میں 100سعودی ریال کی فیس رکھی گئی تھی۔
جبکہ سال 2018 میں یہ فیس بڑھ کر دو سو ریال ہو چکی ہے۔ 2019 میں فیس تین سو ریال جبکہ 2020 میں بڑھ کر چار سو ریال تک پہنچ جائے گی۔ سعودی حکومت نے سعودی شہریوں میں بے روزگاری کی شرح 2020تک نو فیصد تک جبکہ 2030 میں یہ شرح 7 فیصد تک لانے کا عزم کر رکھا ہے۔ مملکت کی طرف سے اعلان کیا گیا ہے کہ 2020 تک تقریباً بارہ لاکھ ملازمتیں جو پہلے غیر مُلکیوں کے قبضے میں ہیں‘



وہ سعودی باشندوں کو دے دی جائیں گی جنوری 2018ء میں نجی کمپنیوں کے لیے لازم قرار دیا گیا ہے کہ وہ اپنے غیر ملکی ملازمین کے اہل خانہ پر فی کس فرد کی رہائشی فیس کی مد میں 300 سے 400 سعودی ریال تک وصول کریں گی۔ وزارت خزانہ کے مطابق وہ نجی کمپنیاں جن میں سعودی باشندوں کی بجائے غیر ملکیوں کی تعداد زیادہ ہے وہ 2019 میں رہائشی ٹیکس کی مد میں 600 سعودی ریال جبکہ 2020ء میں 800 سعودی ریال تک کی رقم وصول کریں گی-
تاہم وہ کمپنیاں جہاں پر غیر ملکی ملازمین کی تعداد سعودی ملازمین کے مقابلے میں کم ہے‘ اُن پر 2018 میں 300 سعودی ریال کی فیس عائد کی گئی ہے جبکہ یہ فیس 2020 تک بتدریج700سعودی ریال تک جا پہنچی گی
بشکریہ اردو نیوز کے ایس اے

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *