اہم خبریں سعودی عرب خبریں

سعودی وزارت العمل سے ایک نئی خبر …….

ریاض – – – – وزیر محنت و سماجی بہبود احمد الراجحی نے ملازماﺅں کو چھونے، چھیڑنے اور خوفزدہ کرنے پر سزاﺅں پر عملدرآمد شروع کرادیا۔ باخبر ذرائع کا کہنا ہے کہ الراجحی نے دفاتر میں چھیڑ خانی کے انسداد کی دستاویز کی منظوری دے دی۔ وزیر محنت نے کہا کہ ہمارا مقصد کام کے ماحول کو صاف شفاف اور محفوظ بنانا ہے۔ ہم چاہتے ہیں کہ تمام ملازم اور ملازمائیں ایک دوسرے کا احترام کریں۔ انسداد چھیڑ خانی قانون کی دفعہ 5 کا نفاذ پوری قوت سے ہو۔ یہ ایک طرح سے ملازماﺅں کی بابت ضابطہ اخلاق کی حیثیت رکھتا ہے۔ اس کا مقصد وزارتوں کے تمام کارکنان کو



حیا سوز یا وقار کے منافی عمل سے تحفظ فراہم کرنا ہے۔ ہر ملازمہ کا یہ حق ہے کہ اس کے ساتھ کسی طرح کی کوئی غیر اخلاقی حرکت نہ ہو۔ ضابطہ اخلاق 12 دفعات پر مشتمل ہے۔ پہلی دفعہ میں چھیڑ خانی کا تصور متعین کیاگیاہے۔ اس سلسلے میں یہ بتایا گیا ہے کہ دفتر میں کسی بھی شخص کو اخلاق باختہ بول چال یا حرکت اور اشارہ کرنا چھیڑ خانی کے دائرے میں شامل ہونگے۔ جدید ٹیکنالوجی کی مدد سے بھی اس قسم کی حرکات چھیڑ خانی میں داخل سمجھی جائیں گی،
دوسری دفعہ میں بتایا گیا ہے کہ ضابطہ اخلاق سرکاری اداروں کے مدیران اور اہلکاروں ہر ایک پر لاگو ہوگا۔ تیسری دفعہ کے تحت دفتر کے اندر یا باہر اوقات کار کے دوران مذکورہ عمل پر انسداد چھیڑ خانی قانون نافذ ہوگا۔ چوتھی دفعہ میں سرکاری اداروں پر یہ ذمہ داری عائد کی گئی ہے کہ وہ اپنے تمام ملازمین کیلئے صحتمند اور محفوظ ماحول فراہم کریں،
پانچویں دفعہ میں تاکید کی گئی ہے کہ دفاتر میں مردو زن کے درمیان اختلاط کی اجازت نہ دی جائے۔ چھٹی دفعہ میں سرکاری ملازمین پر پابندی عائد کی گئی ہے کہ وہ صنف نازک کا احترام کریں۔ نظریں نیچی رکھیں۔ ملازمت کے دائرے سے خارج نجی نوعیت کے امور نہ چھیڑیں۔ سنجیدگی ، مزاح یا اہانت کسی بھی شکل میں اس قسم کی باتیں قابل قبول نہیں ہونگی۔ خواتین کو حجاب اور غیر شفاف ڈھیلے ڈھالے کپڑے استعمال کرنے اور مردوں کو رسمی لباس کی پابندی کرنے کی بھی ہدایت کی گئی ہے۔ متعلقہ ادارہ شکایت صحیح ثابت ہونے پر چھیڑ خانی کرنے والے کو سزا دینے کا مجاز ہوگا۔
بشکریہ اردونیوز

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *